’شریعت پر یقین رکھنے والوں کو امریکہ بدر کیا جائے‘

امریکی ایوانِ نمائندگان کے سابق سپیکر نیوٹ گنگرچ نے کہا ہے کہ جو مسلمان شریعت پر یقین رکھتے ہیں انھیں امریکہ سے نکال دیا جائے۔ سابق سپیکر کے بقول تمام امریکی مسلمانوں سے پوچھا جائے کہ وہ شریعت پر یقین رکھتے ہیں یا نہیں اور جو یقین رکھتے ہیں انھیں ملک بدر کر دیا جائے۔ نیوٹ گنگرچ کی جانب سے یہ بیان فرانس کے شہر نیس میں ہونے والے حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ خیال رہے کہ نیس میں جمعرات کی شب فرانس کے قومی دن کی تقریبات کے موقع پر ہونے والے حملے میں 84 افراد مارے گئے تھے اور اس کی ذمہ داری اپنے آپ کو دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم نے قبول کی ہے۔

اس سے قبل امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ بھی مسلمانوں کے امریکہ داخلے پر پابندی کا مطالبہ کر چکے ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے ایوانِ نمائندگان کے سابق سپیکر کا کہنا تھا کہ ’ مغربی تہذیب حالتِ جنگ میں ہے، ہمیں ہر مسلمان سے پوچھنا چاہیے اور اگر وہ شریعت پر یقین رکھتے ہیں تو انھیں ملک بدر کر دینا چاہیے۔‘ نیوٹ گنگرچ کا مزید کہنا تھا کہ ’ شریعت مغربی تہذیب سے مطابقت نہیں رکھتی ہے، ایسے روشن خیال مسلمان جو شریعت کے قوانین پر یقین نہیں رکھتے ان کو ہم بخوشی قبل کریں گے۔‘ نیوٹ گنگرچ نے امریکہ میں مسجدوں کی نگرانی کے ساتھ شدت پسند تنظیموں کی ویب سائٹس پر جانے والے افراد کو جیل بھیجنے کی تجویز بھی دی۔ دوسری جانب امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کی نمائندہ تنظیموں نے نیوٹ گنگرچ کے بیان کی مذمت کی ہے۔

Labels:



Leave A Comment:

Powered by Blogger.