فرانسیسی حکام نے جنوبی شہر نیس میں حملے کے بعد پورے ملک میں خون کے عطیے کی اپیل کی ہے جبکہ حملے کے دوران کھو جانے والا ایک آٹھ ماہ کا بچہ فیس بک پر اپیل کے بعد والدین کو واپس مل گیا۔
نیس میں جمعرات کی شب قومی دن کی تقریبات کے موقع پر ایک تیز رفتار ٹرک نے ہجوم کو کچل دیا تھا۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔
اس حملے میں کم از کم 84 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے جن میں بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ ہسپتال میں موجود زخمیوں میں سے 18 کی حالت نازک ہے۔
ابھی بھی کئی لوگ اپنے رشتہ داروں کو ڈھونڈ رہے ہیں۔ اس جوڑے کو جن کا بچہ حملے کے بعد پیدا ہونے والی افراتفری میں کھو گیا تھا فیس بک پر اپیل کے بعد دوبارہ واپس مل گیا ہے۔ جب ٹرک آنے کے بعد ہجوم میں بھگڈر مچ گئی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے تو اس آٹھ ماہ کے بچے کی پش چیئر بھی ماں باپ کے ہاتھوں سے پھسل کر ہجوم میں گم ہو گئی۔ کچھ اجنبیوں نے اس بچے کی پش چیئر کو تنہا کھڑے دیکھا تو بچے کی دیکھ بھال کرنے لگے۔ بعد میں انھوں نے فیس بک پر اس کے متعلق اپیل دیکھ کر اس کے والدین کو یہ بچہ لوٹا دیا۔ |
Labels: