انڈیا کی حزبِ مخالف جماعت کانگریس کے رہنما اور اداکار راج ببر کو ریاست اتر پردیش میں کانگریس کا صدر بنائے جانے کا اعلان ٹوئٹر پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اداکار راج ببر پر جو تبصرہ کیے گئے ان میں زیادہ تر میں ان پر اور کانگریس پر طنز کیا گیا ہے۔ یوگیش نے ٹویٹ کیا: ’راج ببر ریاست اتر پردیش میں کانگریس کے صدر۔ ہا ہا ہا ہا ہا۔‘صحافی شیکھر گپتا نے ٹویٹ کیا: ’راج ببر کو ریاست اتر پردیش میں کانگریس کا سربراہ بنایا گیا ہے، اب گووندا کو ریاست مہاراشٹر میں کانگریس کا سربراہ بنا دینا چاہیے۔ بس اتر پردیش کے لیے کانگریس کا مسئلہ ختم۔‘ یو پی اے کے دور حکومت میں راج ببر نے ایک دفعہ تبصرہ کیا تھا کہ 12 روپے میں آسانی سے بھر پیٹ کھانا مل جاتا ہے۔ اسی پر طنز کستے ہوئے شہباز نے لکھا: ’اب یوپی میں جلد ہی 12 روپے میں بھر پیٹ کھانا ملے گا۔

‘کونٹی ہولک نے لکھا: ’راج ببر کو یوپی کانگریس چیف بنا کر کانگریس نے پہلے ہی ہار مان لی ہے، پارٹی کو پتہ ہے کہ ببر ہو یا گبر، انھیں ہارنا ہی ہے۔‘ واستالیٹک نے لکھا: ’راج ببر اتر پردیش میں کانگریس کی ہار کی ذمہ داری لے کر راہل اور پرینکا گاندھی کو بچائیں گے۔‘ لیکن کچھ لوگ راج ببر کے حق میں بھی ٹویٹ کر رہے ہیں۔ نوین خاتن نے لکھا: ’کئی سالوں کے بعد کانگریس نے کوئی اچھا فیصلہ کیا ہے۔ راج ببر اترپردیش میں کانگریس کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔‘ تو وہیں صحافی شیکھر گپتا کے راج ببر پر کیے گئے تبصرہ کا جواب دیتے ہوئے گورو پانڈی نے لکھا: ’راج ببر کئی بار رکن پارلیمان رہے ہیں، کسانوں کے رہنما ہیں، 30 سال سے سیاست میں ہیں، ان پر آپ کو اس طرح تبصرہ کرتے دیکھ کر دکھ ہوا شیکھر جی۔‘
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر وہاب ریاض نے کہا ہے کہ برطانوی میڈیا ’محمد عامر سے ڈرا ہوا ہے اس لیے اس پر سب بات کر رہا ہے۔‘ وہاب ریاض نے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں پریکٹس سیشن کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بی بی سی کے عادل شاہ زیب کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وہاب ریاض نے کہا کہ ’سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ لوگ عامر سے ڈرے ہوئے ہیں یا عامر پر باتیں کر رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ اس کا ڈر ضرور ہے۔ کیونکہ وہ کوالٹی بولر تو ہے تو اُس کا انھیں ڈر تو ضرور ہے۔‘ پاکستانی ٹیم یا عامر کے مورال پر اس کے اثر کے حوالے سے وہاب ریاض نے کہا کہ ’اگر یہ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس چیز سے ہم ڈی موریلائز ہو جائیں گے تو ہم لوگ اس بارے میں ذہن بنا کر آئے ہیں کہ ہم نے باتیں سننی ہیں اور ہمیں سننی پڑیں گی تو ہم سن لیں گے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا کیا جاتا ہے ایک کان سے سنیں گے دوسرے سے نکال دیں گے۔‘ یاد رہے کہ برطانوی پریس میں محمد عامر کی ٹیم میں واپسی اور لارڈز میں کھیلنے کے حوالے سے لکھا جا رہا ہے۔

 انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان الیسٹر کُک نےایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ ذاتی طور پر وہ میچ فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں پر تاحیات پابندی کے حامی ہیں لیکن انھیں میدان میں پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر کا سامنا کرنے پر کوئی تحفظات نہیں۔ محمد عامر نے میچ فکسر پر تاحیات پابندی کی حمایت کی تھی۔ وہاب ریاض کی مکمل پریس کانفرنس آپ اس لنک پر کلک کر کے بی بی سی اردو کے فیس بُک پیج پر دیکھ سکتے ہیں۔ وہاب ریاض نے کہا کہ انگلینڈ میں مخصوص حالات ہوتے ہیں اور ان حالات میں انگلینڈ سے بہتر کوئی ٹیم نہیں ہے۔’یہاں انھوں نے دنیا کی ہر ٹیم کو ٹف ٹائم دیا ہے۔ اور زیادہ تر سیریز جیتے ہیں۔۔۔جس طرح کی ہم لوگ تیاری کر کے آئے ہیں ان کا جیتنا آسان نہیں ہو گا۔‘ وہاب ریاض نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم سری لنکا سے زیادہ تجربہ کار ہے۔ وہاب ریاض نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عالمی کپ کے دوران آسٹریلیا کے خلاف میچ جیسی کارکردگی کے حوالے سے کہا کہ اس کا انحصار حالات اور ٹیم کی ضرورت پر ہے۔ ’اس وقت ہمیں وکٹیں چاہیے تھیں تو میں اٹیک کر رہا تھا۔ ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے کرکٹ بہت مختلف ہے، کوشش ضرور ہوگی اور اگر یہاں باؤنس ہوا تو انشا اللہ ضرور ایسا ہوگا۔‘
ارت کے زیر انتظام کشمیر میں حال ہی میں ہونے والے تشدد کی لہر کے متعلق یہ کہہ دینا کہ یہ تنازع تو سنہ 1947 سے چلا آرہا ہے بہت آسان سی بات لگتی ہے۔ لیکن ایسا کرنے سے ایک نئی چیز کو بھی نظر انداز کیا جائے گا جو خطے میں ہونے والے احتجاج کی نوعیت ہی بدل رہی ہے۔ جمعے کو ایک نوجوان شدت پسند رہنما برہان ونی کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد اس تنازعے نے ایک مرتبہ پھر سر اٹھا لیا ہے۔ اس کے بعد چند ہی گھنٹوں میں حکام نے علاقے کی موبائل سروسز بند کر دیں۔ موبائل فونز کی سروسز بند کر دینے کی وجہ سمجھنا آسان ہے۔ پوری دنیا میں سمارٹ فونز چھا گئے ہیں۔ ملک میں سنہ 2011 میں 11 ملین سمارٹ فونز فروخت کیے گئے تھے، گذشتہ سال ان کی فروخت 100 ملین سے بھی تجاوز کر گئی تھی۔ اس دہائی کے اختتام پر توقع ہے کہ 500 ملین بھارتی شہریوں کے پاس موبائل فونز ہونگے جو ملک کی کل آبادی کی نصف تعداد ہے۔ لیکن کشمیر میں ٹیکنالوجی کا استعمال اس شرح سے بہت زیادہ تیز ہے۔ بھارتی اخبار ’دا ٹیلیگراف‘ نے اپنے صفہ اول پر ایک خصوصی رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں ریاست کے ایک اعلیٰ پولیس افسر کی ایک تحقیقاتی رپورٹ کو شائع کیا گیا ہے جو کشمیر میں ہونے والی شدت پسندی پر مبنی ہے۔ ملک کی وزارت داخلہ میں پیش ہونے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطے میں عسکریت پسندی میں اضافے کی وجہ سمجھنے کے لیے سوشل میڈیا تک رسائی زیادہ بڑھانی چاہیے۔ سنہ 2010 میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی آبادی میں صرف ایک چوتھائی کو سوشل میڈیا تک رسائی حاصل تھی۔ لیکن سنہ 2014 میں آبادی کا ایک تہائی حصہ سوشل میڈیا استعمال کر رہا ہے۔ اور پھر اس میں یکدم اضافہ دیکھنے میں آیا۔تک رسائی حاصل تھی۔ برہان ونی کو کشمیر کی وادیوں میں اپنے پیغامات سننے والے کئی تیار ناظرین ملے تھے جو اب یہاں پر ہونے والی بدامنی کی اہم وجہ ہے


۔ بہت سے کشمیری شدت پسندوں کی طرح برہان ونی بھی ٹیکنالوجی کو اچھی طرح جانتے تھے۔ ان کے بارے میں شائع کیے جانے والے تقریباً ہر مضمون میں اس بات کا ذکر ضرور کیا جاتا تھا کہ وہ سوشل میڈیا استعمال کرنا اچھی طرح جانتے تھے۔ یہ خوبصورت نوجوان ایک بالی وڈ کے سٹار کی طرح اپنی تصاویر پوسٹ کیا کرتے تھے جن میں وہ اکثر کشمیر کی وادیوں کے سامنے ہتھیاروں سے لیس کھڑے ہوئے دکھائے دیتے تھے۔ لیکن اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اسامہ بن لادن اور چےگویرا کی تصاویر بھی اسی طرح استعمال کی گئی ہیں۔ کشمیر میں شدت پسندوں نے موبائل فون ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ یہ بھی سمجھ لیا ہے کہ اپنے فونز کے ذریعے کھینچی گئی ویڈیو فٹیج بھی اتنی ہی اہم ہے۔ کشمیر میں ایک بات بدلی ہے اور وہ یہ ہے کہ اب لوگوں کو فٹیج اور پیغامات بہت آسانی سے ملتے ہیں۔ شاید یہ بھارت کے لیے اچھی خبر نہیں ہے۔ میں نے ایم ایم انصاری سے بات کی جو بھارت میں کشمیر کی پالیسی دیکھنے والی کابینہ کمیٹی کے رکن ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار مرنے والوں کی تعداد تو کم ہے لیکن یہ تنازع زیادہ خطرناک ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’اس بار عسکریت پسندی اپنی ہی زمین میں پیدا ہوئی ہے۔ ان شدت پسندوں میں سے سوشل میڈیا استعمال کرنے والے بیشتر لوگ یہاں سے ہی ہیں۔ اس سے پہلے شدت پسندی پاکستان کی جانب سے سپانسر ہوتی تھی۔‘ جہاں تک سکیورٹی اہلکاروں کا سوال ہے یہ رجحان ان کے لیے بہت ہی سنگین صورتِ حال اختیار کر سکتا ہے۔ لگتا ہے کہ عرب سپرنگ یعنی عرب دنیا میں جمہوریت کی لہر کی طرح کشمیر تنازعے میں بھی سوشل میڈیا ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
Ling ko Bada Karne ke Gharelu Nuskha in Urdu 2016
2016 Desi Nuskha Ling ko Bada Karne ke.New Ling ko Bada Karne ke Gharelu Nuskha Urdu Mein.Zarur Ye Video Dekhien Ling ko Bada Karne ke Gharelu Desi.New Elaaj Desi Ling ko Bada Karne ke.Ling ko Bada Karne ke 2016 Desi Nuskha.Hd Desi Nuskha Ling ko Bada Karne ke.Ling ko Bada Karne ke Latest Video Ling ko Bada Karne ke.Ling ko Bada Karne ke Play.Ling ko Bada Karne ke Faide Maind Nuskha
Ling ko Bada Karne ke Gharelu Nuskha in Urdu 2016
Late Show Cultural Translations
Late Show Cultural Translations Latest Video.Late Show Cultural Translations Live.Late Show Cultural Translations Free Downlod.Late Show Cultural Translations Best.Late Show Cultural Translations Watch Online.Late Show Cultural Translations High Quailty.Late Show Cultural Translations Full Video.Late Show Cultural Translations Superb.Late Show Cultural Translations Play.Late Show Cultural Translations Video Full
Late Show Cultural Translations
Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa
Video Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa.Best Full Video Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa.Jawani Main Buhrrapa Kia AP Boorrhay HO rahay Hian .Nuskha Kia AP Boorrhay HO rahay Hian.Desi Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa.Latest Desi Nuskha Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa.Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa Desi Elaaj.Elaaj Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa.Zarur Dekhien Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa
Kia AP Boorrhay HO rahay Hian  Jawani Main Buhrrapa
To Ho Jaye DishoomTelugu Movie Hindi Dubbed 2016 Ram Hansika Motwani
Ram Hansika Motwani To Ho Jaye DishoomTelugu Movie Hindi Dubbed 2016.New Telugu Movie In Hindi Dubbed To Ho Jaye Dishoom.To Ho Jaye Dishoom 2016 South Action Hindi Dubbed Movie.New Action And Hindi Dubbed Best Movie To Ho Jaye Dishoom.High Quailty Hindi Dubbed To Ho Jaye Dishoom 2016.Latest Movie To Ho Jaye Dishoom Dub Hindi.2016 South Indian Movie To Ho Jaye Dishoom.Superb Dubbed Hindi To Ho Jaye Dishoom.2016 To Ho Jaye Dishoom Action Dub Hindi.To Ho Jaye Dishoom Hindi Dub 2016 Hd Movie.New South Indian To Ho Jaye Dishoom Full Movie.Full Hindi Dubbed Movie To Ho Jaye Dishoom
To Ho Jaye DishoomTelugu Movie Hindi Dubbed 2016 Ram Hansika Motwani
Powered by Blogger.