انڈین پولیس کا کہنا ہے کہ دنیا کی سب سی مہنگی قمیضوں میں سے ایک سونے کی قمیض پہننے والے انڈین شہری کو مبینہ طور پر مار مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔
دتّہ پھوگے نامی یہ شخص سنہ 2003 میں اس وقت مشہور ہوئے جب انھوں نے سونے سے بنی تین کلو گرام وزنی قمیض پہنی تھی جس کی قیمت ڈھائی لاکھ ڈالر کے لگ بھگ تھی۔
ملک کے مغربی شہر پونے سے وابستہ دتّہ پھوگے کو ’سونے کا آدمی‘ کہا جاتا تھا۔
چار افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کو شبہ ہے کہ دتّہ پھوگے کو کسی جھگڑے کی بنا پر قتل کیا گیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جمعرات کو 12 افراد نے 48 سالہ دتّہ پھوگے پر حملہ کر کہ انھیں قتل کر دیا۔
ملزمان میں سے ایک نے دتّہ پھوگے اور ان کے 22 سالہ بیٹے کو دِغی کے علاقے میں واقع ایک کھلی جگہ پر کسی کی سالگرہ میں شرکت کرنے کے لیے دعوت دی تھی جہاں پر پھر ان پر پتھروں اور ایک تیز ہتھیار سے وار کیے۔
پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ دتّہ پھوگے کے بیٹے نے اپنے والد کا قتل ہوتے ہوئے دیکھا لیکن مبینہ قاتلوں نے انھیں چھوڑ دیا۔
دتّہ پھوگے اکثر سونے کی انگوٹھیاں، ہار اور کڑے پہنتے تھے۔
انھوں نے سنہ 2013 میں بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’کچھ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں اتنا سونا کیوں پہنتا ہوں لیکن یہ میری خواہش تھی۔ کچھ امیر لوگ بڑی گاڑیاں رکھتے ہیں، میں نے سونا چنا۔‘